تم سے کس نے کہہ دیا تمہاری دعا قبول نہیں ہوتی یہ تو تمہارا اور خالق کا آپس کا معامله ہے نا پھر کس نے بتایا تمہیں؟؟
کسی انسان کے بس کی بات تو ہے نہیں اور وحی بھی تم پر اترنے سے رہی (معاز الله) پھر اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ تمہارے اپنے دماغ کی پیدا کردہ خرافات ہیں. یہ سب باتیں شیطان تمہارے دماغ میں ڈال رہا ہے اور حیرت ہے تم یقین کیے بیٹھے هو. ارے رحمان کے بندے ہو کر شیطان پر یقین!
ذرا دیر کو سوچو الله نے اگر رد ہی کرنی ہوتی ہے تو وه دعا منگواتا ہی کیوں ہے؟ وه بار بار تم سے کیوں کہ رہا ہوتا ہے کہ مجھے پکارو میں تمہاری پکار کا جواب دوں گا-
مجھ سے دعا مانگو میں تمہاری دعا قبول کروں گا-
تم سب کچھ کرنا مگر دعا مانگنا کبھی مت چھوڑنا. دعا تمہارا ہتھیار ہے. زندگی جب تم سے تمہاری ساری محبوب چیزیں چھیننے پر اتر آۓ تو تم دعا مانگنا شروع کر دینا .تم نے اپنی مصیبتوں سے ذیاده اپنی دعا کو مضبوط بنانا ہے اتنا کہ تمہاری دعا ساری آزمائشوں پر غالب آ جاۓر تم ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہو تو تمہاری دعا قبولیت کی معراج پا لے گی-
دعا کی قبولیت کے لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ تم دعا کیسے اور کتنی شدت سے مانگتے ہو جتنی بڑی آزمائش ہو گی اس سے ذیاده کی فریکونسی اور تڑپ پر جا کر دعا مانگنی ہو گی .رب کو درد کی اسی شدت پہ جا کر پکارو جس شدت سے تمہاری زندگی تمہیں مایوسی اور تباہی کی طرف دھکیل رہی ہوتی ہے پھر دیکھو وه کیسے تمہاری طرف دوڑا چلا آتا ہے اور کیسے تمہیں اپنی رحمت کی آغوش میں لے لیتا ہے.
DUA MANGNA KABHI MAT CHORNA
Load/Hide Comments