تلاوت قرآن سے نفس کی تربیت


الْحَمْدُ للّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ آخری اورمستند ترین کتاب ہے جسے دین کے معاملے میں انسانیت کی ہدایت کے لیے محمد رسول اللہؐ پر نازل کیا گیا ہے ۔اِس کتاب ہدایت سے استفادہ انسان تب ہی کرسکتا ہے جب وہ اِسے پڑھے گا ، اِس کی تلاوت اور اِس کا مطالعہ کرے گا ۔ تلاوت قرآن کی فضیلت احادیث کی روشنی میں واضح ہیحضر ت عثمان بن عفان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھلائے (بخاری )۔

شیخ احمد عیسی المعصراوی حفظہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
تلاوت قرآن کی کثرت، قرآن پڑھنے والے کے نفس کی تربیت کرتی ہے،اور اس کو پتہ ہی نہیں چلتا اور اسکا ایمان بڑھ رہا ہوتا ہے ، حتی کہ اس کا ایمان بہت بڑھ جاتا ہے، اس کا دل بہت مطمئن ہو جاتا ہے، اسکی زندگی مبارک بن جاتی ہے اور رزق چاہے تھوڑا ملے یا زیادہ اسکے اندر قناعت پیدا ہو جاتی ہے،ذیادہ ہنسی مذاق والی باتیں ختم ہو جاتی ہیں، اسکے مزاج میں عاجزی اور سنجیدگی آجاتی ہے، بات چیت کے اندر فصاحت کے پھول جھڑتے ہیں، اللہ سبحانہ وتعالی اس شخص کی گفتگو سے ایسے الفاظ بالکل ختم کر دیتے ہیں جو قرآن کے شایان شان نہیں، بیہودہ مجالس اللہ سبحانہ وتعالی چھڑوا دیتے ہیں،ایسی قوت پیدا کر دیتے ہیں کہ خود بخود گناہوں والے کام اس سے چھٹ جاتے ہیں ، اس کا دل نور سے روشن ہوجاتا ہے اور نور سے چمکنے لگتا ہے.

حضرت عمربن الخطابؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ؐ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن مجید) کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو سرفراز فرمائے گا اور اسی کی وجہ سے دوسروں کو ذلیل کردے گا۔ (مسلم) سرفراز اللہ کے حکم سے وہی ہوں گے جو قرآن کے احکام کی پیروی کریں گے۔ ابتدائی چند صدیوںمیں مسلمان جب ہرجگہ قرآن کے حامل اورعامل تھے ‘ اس پر عمل کی برکت سے وہ دین ودنیا کی سعادتوں سے بہرہ ور ہوئے۔ لیکن مسلمانوں نے جب سے قرآن کے احکام وقوانین پر عمل کرنے کو اپنی زندگی سے خارج کردیا تب سے ہی ان پر ذلت ورسوائی کا عذاب مسلط ہے ۔ کاش مسلمان دوبارہ قرآن کریم سے اپنا رشتہ جوڑیں تاکہ ان کی عظمت رفتہ بحال ہوسکے۔

TALAWAT E QURAN SE NAFS KI TARBIYAT


اپنا تبصرہ بھیجیں