اسماء الحسنى -الاخر


الاخر

آخر تک رہنے والی ذات

الاخر اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے
الاخر کے معنی ہیں ’’آخری‘‘

یعنی آخر تک رہنے والی ذات، سب کے بعد، جو سب کو موت دینے کے بعد بھی زندہ اور موجود رہے گا۔جب سب مخلوقات فنا ہو جائیں گی تو صرف اللہ تعالیٰ ہی باقی رہے گا۔ اللہ ظاہر ہے کہ اس کے اوپر کوئی چیز نہیں کیونکہ وہ سب اونچی شان والوں سے بھی اونچا اور اعلی ہے۔اللہ باطن ہے کہ ا س نے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے۔ حتی کہ ہر چیز کے ،اپنی ذات سے بھی زیادہ قریب ہے۔ تمام مخلوقات اس کی مٹھی میں ہیں ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں اس کے ہاتھ میں رائی کے دانے کے برابر ہیں۔

اَنْتَ الْاَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیئٌ وَاَنْتَ الْآخِرو فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْء وَاَنْتَ الظَّاھِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْء وَاَنْتَ الْبَاطِنُ وفَلَیْسَ دُوْنَکَ شَیْئٌ}
’’تو ہی اول ہے، تجھ سے پہلے کچھ نہیں تھا۔ تو ہی آخر ہے تیرے بعد کچھ نہیں۔ تو ظاہر ہے تجھ سے بلند تر کوئی چیز نہیں، تو باطن ہے تجھ سے قریب تر کوئی چیز نہیں۔‘‘

Al Akhir
Aakhir Tak Rehnay Wali Zaat


اپنا تبصرہ بھیجیں