اسماء الحسنى -الصَّمَدُ


الصَّمَدُ

جو کسی کا محتاج نہیں

(اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْئَلُکَ بِاَنَّکَ اَنْتَ اللہُ لَآاِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ الْاَحَدُ الصَّمَدُ الَّذِیْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُوْلَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَّہ کُفُوًا اَحَدْ)
’’اے اللہ! بے شک میں تجھ سے سوال کررہا ہوں؛ اس لئے کہ توہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، تو ایسا اکیلا بے نیاز ہے کہ تیرا کوئی باپ نہیں اور نہ کوئی اولاد ہے اور نہ ہی کوئی تیرے ہم مثل ہے۔

رسولِ معظم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:

قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اس نے اللہ سے ایسے اسم اعظم کے ذریعے سوال کیا ہے کہ جب اس کے واسطے سے اللہ سے سوال کیا جائے تو وہ ضرور عطا کرے اور دعاء کی جائے تو وہ ضرور قبول ہو۔ (ترمذی:کتاب الدعوات، باب جامع الدعوات عن النبی صلی اللہ علیہ و سلم )

الصَّمَدُ اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام ہے
الصَّمَدُ کے معنی ہیں ’’بے نیاز‘‘

الصَّمَدُ کے بہت سے معنی ہیں
الصَّمَدُ وہ ہوتا ہے۔ جو نہ کسی کی اولاد ہو اور نہ جس کی کوئی اولاد ہو

الصَّمَدُ وہ ہوتا ہے۔ جو کسی کا محتاج نہ ہو اور ہر چیز اس کی محتاج ہو،

الصَّمَدُ اسے بھی کہتے ہیں جو مخلوقات کے فنا ہو جانے کے بعد بھی قائم و دائم رہے۔

الصَّمَدُ وہ بھی ہوتا ہے جو خورد و نوش نہیں کرتا

الصَّمَدُ عظمت والے سردار کو کہتے ہیں جو اپنے علم، حکمت و حلم ، قدرت ، عزت اور سب صفات میں با کمال ہو۔ تمام مخلوقات جس کی محتاج ہوں۔ اور کائنات میں بسنے والی تمام اشیاء اپنے تمام معاملات میں اس کی کلی محتاج ہوں۔ مصائب و آفات میں اسی کو پکارتی ہوں۔ وہی ذات ہے جو کسی کی محتاج نہیں،جو کائنات کی ہر چیز سے بے نیاز ہے۔

جس کی طرف تمام مخلوقات اپنی تمام ضرورتوں ، تمام مجبوریوں اور تمام حالات میں متوجہ ہوتی ہیں کیوں کہ وہ اپنی ذات میں، اسماء میں، صفات میں اور افعال میں لامحدود کاملیت سے متصف ہے۔ اور جب غم و اندوہ کی کرب ناکیاں ان کو گھیر لیں تو وہی ان کا مقصود و مطلوب ہوتا ہے۔ اور جب حزن و ملال کے گھٹا ٹوپ اندھیرے ان پر چھا جاتے ہیں تو اللہ ہی سے وہ فریاد کرتے ہیں کیونکہ سب کو معلوم ہے کہ وہی ان کا حاجت روا اور مشکل کشا ہے اور وہی ان کی پریشانیاں اور کرب والم کھول سکتا ہے۔ کیونکہ اس کا علم، کامل و اکمل ہے اور اس کی رحمت واسع ہے۔ اس کی شفقت ، مخلوق کے ساتھ محبت، لطافت اور رحم و کرم بیکراں و لامحدود ہے۔ نیز اس کی قدرت و سلطنت عظیم ترین ہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

قُلۡ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ‌ۚ‏ ﴿۱﴾
کہو کہ وہ (ذات پاک جس کا نام) الله (ہے) ایک ہے

اللّٰهُ الصَّمَدُ‌ۚ‏ ﴿۲﴾
معبود برحق جو بےنیاز ہے

لَمۡ يَلِدۡ ۙ وَلَمۡ يُوۡلَدۡۙ‏ ﴿۳﴾
نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی کا بیٹا

وَلَمۡ يَكُنۡ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ‏ ﴿۴﴾
اور کوئی اس کا ہمسر نہیں

Al Samad
Be Nayaz Jo Kissi Ka Muhtaaj Nahin


اپنا تبصرہ بھیجیں