اسماء الحسنى – الواحد


الواحد

اکیلا

الواحد اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے
الواحد کے معنی ہیں ’’ایک‘‘

قُلۡ ھوَ اللّٰہ اَحَدٌ‌ۚ‏ ﴿۱﴾
کہو کہ وہ (ذات پاک جس کا نام) الله (ہے) ایک ہے

اللّٰہ الصَّمَدُ‌ۚ‏ ﴿۲﴾
معبود برحق جو بےنیاز ہے

لَمۡ يَلِد ۙ وَلَمۡ يُوۡلَدۡۙ‏ ﴿۳﴾
نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی کا بیٹا

وَلَمۡ يَكُنۡ لَّہ كُفُوًا اَحَدٌ‏ ﴿۴﴾
اور کوئی اس کا ہمسر نہیں

بے مثال ،اکیلا،جو اپنی ذات و صفات میں یکتاہے جس کا ذات، صفات، عبادات میں کوئی شریک نہیں۔ وہ تمام صفات کمال میں یکتا ہے۔ ان میں اس کے ساتھ کوئی شریک نہیں۔ نہ اس کی کوئی بیوی ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے۔ بندوں کا فرض ہے کہ اسے عقلی طور پر ‘ زبانی طور پر اور عملی طور پر ایک مانیں یعنی اس کے کمال مطلق کا اعتراف کریں، وحدانیت صرف اسی کے لیے تسلیم کریں اور ہر قسم کی عبادت صرف اکیلے کے لیے خاص کردیں۔

ہر عیب سے پاک ہے واحد صرف خدا
تبھی پرسکون ہے کائنات کی فضا

Al Wahid
Akela


اپنا تبصرہ بھیجیں