ہے جرم اگر وطن کی مٹی سے محبت
یہ جرم سدا میرے حسابوں میں رہے گا
پاکستان کے اندر بڑھتے ہوئے سازشی عناصر کی ریشہ دوانیاں اکثر ہرذی شعور پاکستانی کو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہیں کہ اس ملک کا دفاع چند ہاتھوں اور چند دماغوں سے ناممکن ہے اس ملک پر جتنے حریص زبان لٹکائے حیوانوں کی للچائی ہوئی نگاہیں ہیں۔ اُن سب کی خواہش ہے کہ کسی نہ کسی طرح اس ارض پاک کو ا سکے بے شمار وسائل اسکی ہریالی زرخیزی اور بیش قیمت خزانوں کی وجہ سے ہڑپ لیں۔ اتنے زہریلے سانپوں کا مقابلہ کرنا محض چند افراد سے ممکن نہیں۔
اس ملک کے ہر باشندے کو حق ادا کرنا ہوگا اور خود کو کھوج کر تلاش کر کے اپنی خاص خوبی کو ہتھیار بنا کر دشمنوں سے لڑنا ہوگا۔ مگر یہ سوچ سوچ ہی رہ جاتی تھی جب گرد پیش پر نظر پڑتی کہ سب اپنی ذات اس کے بعد اولاد اور خاندان پر صرف کر کے اپنا نام اپنا کام اپنا شعبہ کاروبار کو حد درجہ بڑہانا چاہتے ہیں ۔انفرادی ترقی کی حرص تو موجود ہے اس قوم میں مگر اجتماعی کارکردگی سے بین القوامی معیار کو پانے کی تمنا کسی کے دل میں نہیں۔
پاکستان جسکا مطلب ہے پاک سر زمین جو اس نعرے کے ساتھ حاصل کیا گیا ہے کہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ ۔ یہ سر زمیں اسلام کے نام پہ حاصل کی گئی ہے اور دنیا کی کوئی بھی طاقت اسکو چت نہیں کر سکتی۔ یہ تو اللہ رب العزت کاخاص احسان ہے۔ورنہ شائد ہم نے کوئی کثر نہیں چھوڑ رکھی۔ آج قائد اعظم ؒبھی زندہ ہوتے تو پاکستان بھی ان ممالک کی طرح ترقی کرتامگر رب نے آپؒ کو اپنے پاس بلاکر ٹھیک ہی کیاکیوں کہ آپ کو اپنے ہی وطن کے لوگوں نے غدار،ایجنٹ اور جاسوس کے نام سے پکاراوہ قومیں کبھی ترقی نہیں کر سکتی جو اپنے ہیروز کو بدنام کریں انھیں ذلیل و رسوا کریں جب کہ آخری وائسرائے لارڈمائونٹ بیٹن نے قائد اعظمؒ کے انتقال کا سن کر کہا تھا کہ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ جناح کچھ دنوں کے مہمان ہیں تو میں پاک و ہند کی تقسیم کو ملتوی کردیتالہٰذا قائد اعظم ؒ کو بُراکہنے والو کو یاد دلا دوں کہ اگر قائد اعظمؒ نہ ہوتے تو آج یہی لوگ انگریزوں اور ہندئوں کی غلامی میں ہوتے اور کشمیر و فلسطین کی طرح آزادی کے لئے ترس رہے ہوتے مگر پاکستان ان لوگوں کا نہیں بلکہ جناح کا خواب تھا جو انھوںنے پورا کر دکھایا اور جناح کے خواب کو دیوانے کا خواب کہنے والے آج منہ کی کھا چکے ہیںاور پاکستان الحمد اللہ 70 سال کا ہو چکا ہے۔یہ ارض پاک وطن اللہ پاک نے عطا کیا ہے اور اللہ ہی چلا رہا ہے آ خر میں کہوں گی کہ اے وطن تجھے میری عمر بھی لگ جائے اور اللہ تجھے ہر بُری نظر سے بچائے اورس تجھے تباہ و برباد کرنے والوں کو اللہ کہیں کا نہ چھوڑے
ہے جرم اگر ملک کی مٹی سے محبت
یہ جرم سدا میرے حسابوں میں رہے گا