ماں کو دیکھ کر مسکرانا بھی عبادت ہے


ماں کو دیکھ کر مسکرانا بھی عبادت ہے

ماں وہ عظیم ہستی ہے جس کے بنا گھر ایک قبرستان کی مانند ہے چاہے وہ گھر شیش محل ہی کیوں نہ ہو۔ ہر ماں اپنی اولاد کی کامیابی چاہتی ہے بلکہ ہمیشہ یہ تمنا رہتی ہے کہ اس کا بیٹا بادشاہوں جیسی زندگی گزارے۔ اگر خدانخواستہ اولاد کی وجہ سے ماں کے دل کو صدمہ پہنچتا ہے تو وہ اولاد کبھی بھی کامیاب نہیں رہتی۔ ایسے انسان کا معاشرے میں بھی کوئی مقام نہیں رہتا۔اس حالت میں اپنا مقام پانے کے لیے ماں کو منانے کے سوا کوئی حل نہیں۔اس کی کامیابی کا راز ماں کی دعاؤں میں ہے ،ویرانوں میں بھٹکی ہوئی اولاد کے لیے ماں کی دعائیں کامیابی کی کرن ثابت ہوتی ہیں۔

کہاں بساط جہاں اور کہاں میں کمسن نادان میری جیت کا سب اہتمام ، تم سے ہے

ہماری اسلامی تہذیب اور رسم ورواج نے اس رشتے کو اور مضبوط کردیا ہے ،جہاں قرآن اور احادیث نبوی میں کثرت سے موجود ہیں جس میں ماں باپ کے حقوق کی بار بار تاکید کی گئی ہے۔ اسلام نے ہمیں ماں کے قدموں تلے جنت کا تصور دیا ہے۔ اسلام نے ماں کی خدمت میں عظمت و کامیابی رکھی ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ

”جو شخص محبت کی نظر سے اپنی ماں باپ کی طرف دیکھتا ہے تو اس کے عوض حج و عمرہ کا ثواب ملتا ہے”۔

اسلام ہمیں یہ بھی تعلیم دیتا ہے کہ والدین کو اپنی نظروں کے سامنے رکھیں ان کی خدمت کی جائے اور ان کی عظمت کا اعتراف ہر گھڑی ہر ساعت کیا جائے کیونکہ ان کی خدمت میں کامیابی ہے۔ والدین کا زندہ ہونا انسان کے لیے خوش قسمتی ہے لہٰذا ان کی خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔

میرے سَر پہ میری ماں کی ایضأ شفقت ہے ورنہ
زمانے کی کڑی دھوپ میں اب تک جل چکا ہوتا

ماں اپنی اولادوں کیلئے ایسا چھاؤں ہے جس کا سایہ کبھی ختم نہیں ہونے والا ہے۔ رب العزت فرماتا ہے، والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا برتائو کرو اور خاص طور پر اپنی ماں کے ساتھ۔ اور ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث مشہور ہے کہ عورت پر سب سے زیادہ حق اس کے شوہرِ نامدار کا ہے جبکہ مرد پر اس کی ماں کا ہے۔ ویسے بھی ہر مسلم بچہ، نوجوان، غرض کہ ہر ذی شعور کو اس بات کا علم تو ہے ہی کہ باپ کے مقابلے میں ماں کا حق تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔

ماں ساتھ ہے تو سایہ ٔ قربت بھی ساتھ ہے
ماں کے بغیر دن بھی لگے جیسے رات ہے

میں دور جائوں اُس کا میرے سر پہ ہاتھ ہے
میرے لیے تو ماں ہی میری کائنات ہے

ربِّ جہان نے ماں کو یہ عظمت کمال دی
اُس کی دعا پہ آئی مصیب بھی ٹال دی

قرآن میں ماں کے پیار کی اُس نے مثال دی
جنت اُٹھا کے ماؤں کے قدموں میں ڈال دی

Maa Ko Dekh Ker Muskrana Bhi Ebadt Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں