انٹرنیٹ بھی کمال ہے


انٹرنیٹ بھی کمال ہے
غیروں کو اپنا اور اپنوں کو غیر بنا دیتا ہے

پوری دنیا کوگلوبل ولیج بنانے میں انٹرنیٹ کا کلیدی کردارہے۔ پیغامات اور معلومات کی ابلاغ و ترسیل ہو یا اس کا حصول انٹرنیٹ سے ہر کام نہ صرف آسان سے آسان تر ہوگیاہے۔ اور اس میں روز بروز کافی سرعت بھی آگئی ہے۔نیٹ کا مطلب جا ل ہے اور اس غیر مرئی جال کی لپیٹ میں پوری دنیا آ چکی ہے۔ جس سے باہر نکلنا کسی کے لئے بھی ممکن نہیں ہے ۔یہ اس زمانے کی ناگزیر ضرورت ہے۔ انسانی زندگی کا شائد ہی کوئی شعبہ ہو جس میں انٹر نیٹ کا عمل دخل نہ ہو۔

بجاطور پر کہا جاسکتا ہے کہ موجودہ دور میں انٹرنیٹ کار آمد ترین ایجاد ہے۔ لیکن قاعدہ کلیہ کے مطابق جو چیز جس قدر کار آمد ہوا کرتی ہے وہ کئی گنا زیادہ نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے اگر اس کا غلط استعمال کیا جائے۔

دل سوز سے خالی ہے نگاہ پاک نہیں ہے
پھر اس میں عجب کیا کہ تو بے باک نہیںہے

علامہ اقبال

اس وقت نوجوان طبقے میں جواخلاقی بگاڑ اور مذہبی بیزاری کا عنصر سر ابھار رہا ہے۔ اس میں انٹرنیٹ کا بھی ایک بڑا کردار ادا کررہا ہے۔ انٹرنیٹ نے بے شک دوریاں کم کردی ہے۔ لیکن یہ دوریاںانٹرنیٹ کی مصنوعی دنیا میںکم ہوئی ہیں۔ اصل اور حقیقی دنیا میںاسے ایک خلا پیدا ہوا ہے جو روز بروز بڑھتا ہی جارہاہے۔ اس کی زندہ مثال سوشل نیٹ ورک میڈیا کی دنیا میںگم نوجوان بلکہ ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والا انسان ہے جو آٹھ پہر سوشل نیٹ ورکنگSocial Networking کی مختلف ویب سائٹوں میںمگن اپنے یاس پڑوس، اپنے گھر بار حتیٰ کہ اپنے والدین اور اپنے قریبی دوستوں اور رشتہ داروںسے غافل ہیں۔ ایک بچہ بظاہر ماںباپ کی نگاہوںکے سامنے بیٹھا ہوا ہیں لیکن اپنے موبائل یا پرسنل کمپیوٹر کی مدد سے وہ کہیں اور پہنچ چکا ہوتا ہے۔

گویا اسکے وجود کو کیمپیوٹر یا موبائل نے جذب کر کے کسی دوسری دنیا میں روانہ کر دیا ہے ۔ زیادہ واضع بیانی سے کام لیا جائے تو کہہ سکتے ہیں کہ صرف جسم والدین کے روبرو ہے اور روح انٹرنیت کی دنیا میں سرگرداں اور پریشاں ہے۔ اس معاملے میںوالدین کی نگرانی اور ناظروںکی نظارت میں ایک اور پیچیدگی سامنے آجاتی ہے۔ وہ یہ کہ اگر اصل دنیا میں ایک بچہ آوارہ گردی اور بدچلنی کا مظاہرہ کرے تو اس کو سماج کی آنکھ ہرگز نظر انداز نہیںکرسکتی ہے اور نہ ہی والدین اس کی غلط روی سے زیادہ دیر تک ناواقف رہ سکتے ہیں۔ مگر انٹرنیٹ کی دنیا میں آوارہ گردی بغیر کسی کھٹک کے ہوتی ہے۔ یہاںنظارت و نگرانی کا کوئی اہتمام ہی نہیں۔ آپ کچھ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ کچھ بھی دکھا سکتے ہیں۔ کسی کے ساتھ بھی میل جول بڑھا سکتے ہیں۔ کسی بھی ان دیکھے شخص کیساتھ رشتہ استوار کرسکتے ہیں۔ اس خوف کے بغیر کہ کوئی میری حرکتوںکو دیکھ رہا ہے۔اور کسی کے سامنے میری جواب دہی ہے۔

Internet Bhi Kmaal Hay
Gairon Ko Apna Aur Apnon Ko Gair Bna Deta Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں