عورت شک کرے تو مرد ہنس کر ٹال دیتا ہے
مرد شک کرے تو عورت رو رو کر ٹوٹ جاتی ہے
افسوس کہ ہم اس معاشرے کا حصہ ہے جہاں مرد کی ہر بات پر ہاں اور لڑکی کو صبر کی نصیحت کی جاتی ہے۔مرد عام طورپر شکی ہوتے ہیں۔شک کا ایک بڑا سبب عادت و مزاج ہوتا ہے۔ جب ان پر شک کیا جائے تو وہ ٹال دیتے ہیں اور لیکن بیوی کی غلطی بھی پکڑ لیتے ہیں، کچھ مرد اپنی بیویوں پر بلاجواز شک کرتے اور ان پر کڑی نگاہ رکھنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
ایسے شوہر اپنی بیوی کو مجرم گردانتے اور ہر دوسرے دن اس سے یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ اپنی عفت کا ثبوت پیش کرے۔ اس قسم کے لوگ باآسانی بدگمانی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یہ بیوی کی ہر ٹیلفون کال پر نظر رکھتے ، اس کے وہاٹس ایپ ، ایس ایم ایس پر نظر رکھتے، اسکے میک اپ کو اپنی بدگمانی کی عینک سے مشکوک بنادیتے ہیں۔
جب بیوی ذرا بھی ان کے سوالات کا جواب دینے میں چوک جاتی اور انہیں مطمئن نہیں کرپاتی تو ان کے شک کا سانپ اور سرکش ہوجاتا ہے۔اس کامنفی اثر عورت پر زیادہ پڑتاہے۔کیونکہ مرد حضرات تو ان باتوں پراتنی توجہ نہیں دیتے اور ہرروز صبح اپنے دفتر کے کام میں مصروف ہوجاتے ہیں۔جبکہ خواتین جو اپنا زیادہ وقت اس جھگڑے کو اپنے ذہن سے نکالنے میں کامیاب نہیں ہوپاتی۔