مسجد نبوی ﷺ میں خوبصورت اذان


مسجد نبوی ﷺ میں خوبصورت اذان

اذان کی ضرورت اس لیئے محسوس ہوئی کو سب لوگ مل کر ایک وقت پر نماز کے لیئے جمع ہو سکیں- ہجرت کے بعد جب مسجد نبوی تعمیر ہوئی تو کچھ عرصے تک نمازیوں کو اکٹھا کرنے کے لیئے ان کو ان کے گھروں سے بلایا جاتا تھا، کیونکہ ان کی تعداد اتنی زیادہ نہ تھی- لیکن جب یہ طریقہ ناکام ثابت ہوا تو پھر اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ کوئی ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس سے نمازیوں کو اطلاع کی جا سکے- حضور ﷺ نے اس سلسلے میں صحابہ اکرام سے مشورہ کیا، چناچہ مختلف اصحاب نے مشورے دئیے- کسی نے کہا کسی بلند جگہ آگ لگائی جائے تاکہ لوگ اسے دیکھ کر مسجد کا رخ کریں- کسی نے مشورہ دیا کے نماز کے وقت مسجد پر ایک جھنڈا لہرایا جائے جس سے یہ سمجھ لیا جائے گا کہ نماز کا وقت ہو رہا ہے- کسی نے کہا کہ اہل یہودونصاری کی طرح نا قوس یا گھنٹیاں بجائی جائیں جس کی آواز سن کر تمام افراد نماز کے لیئے جمع ہو جائیں مگر حضور اکرم ﷺ نے تمام تجاویز کو مسترد فرما دیا- دوسرے دن صبح کے وقت حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بارگاہ نبوی ﷺ میں حاضر ہوئے، انہوں نے فرمایا کہ آجن خواب میں مجھے ایک اجنبی شخص نے نمازیوں کو اکٹھا کرنے کے لیئے چند الفاظ تعلیم فرمائے ہیں اسی دوران حضور اکرم ﷺ کو بھی وحی کے ذریعہ ان الفاظ سے آگاہ کیا جا چکا تھا چناچہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تائید فرمائی اور کہا کہ وہ حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان الفاظ کی تعلیم دیں کیونکہ ان کی آواز زیادہ بلند، نرم اور شیریں ہے- حضور اکرم ﷺ کے حکم پر حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجد نبوی میں پہلی اذان دی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ آواز سنی۔ آپ رضی اللہ عنہ گھر میں تھے تو جلدی سے چادر کھینچتے ہوئے نکلے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق دے کر بھیجا ہے میں نے بھی یہی خواب دیکھا ہے جو (اذان) اب سن رہا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کا شکر ہے۔

ٱللہ أَكْبَر
اللہ سب سے بڑا ہے

ٱللہ أَكْبَر
اللہ سب سے بڑا ہے

أَشْھدُ أَنْ لَا إِلٰہ إِلَّا ٱللہ
میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں

أَشْھدُ أَنْ لَا إِلٰہ إِلَّا ٱللہ
میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں

أَشْھدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ ٱللہ
میں گواہی دیتا ہوں کہ بیشک محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں

أَشْھدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ ٱللہ
میں گواہی دیتا ہوں کہ بیشک محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں

حَيَّ عَلَى ٱلصَّلَوَة
آؤ نماز کی طرف

حَيَّ عَلَى ٱلصَّلَوَة
آؤ نماز کی طرف

حَيَّ عَلَى ٱلْفَلَاح
آؤ کامیابی کی طرف

حَيَّ عَلَى ٱلْفَلَاح
آؤ کامیابی کی طرف

ٱللہ أَكْبَر
اللہ سب سے بڑا ہے

ٱللہ أَكْبَر
اللہ سب سے بڑا ہے

لَا إِلٰہ إِلَّا ٱللہ
اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں

اذان کا احترام، اذان سے محبت ہر مومن کاایمانی تقاضا ہے۔ اذان دینے کی بہت فضیلت​ ہے سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

موذن کی آواز کی حد کو جب جن، انسان اور دوسری چيزيں سنتی ہیں (تو) وہ قیامت کے دن اسی کے (حق) میں گواہی دیں گے-

اذان دینے کی فضیلت حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس حدیثِ مبارکہ سے ثابت ہے :

الْمُؤَذِّنُوْنَ أَطْوَلُ النَّاسِ أَعْنَاقًا يَوْمَ الْقِيَامَۃ.
’’قیامت کے دن جب مؤذن اٹھیں گے تو ان کی گردنیں سب سے بلند ہوں گی۔‘‘

قیامت کے دن مؤذنوں کی گردنیں سب سے لمبی ہوں گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مؤذن میدانِ حشر میں سب سے ممتاز اور منفرد نظر آئیں گے۔ ان کو ثواب زیادہ ملے گا۔ یہ ایک فطری بات ہے کہ انہیں کثیر ثواب کو دیکھنے کا اشتیاق ہو گا اور جس شخص کو کسی چیز کے دیکھنے کا اشتیاق ہو وہ گردن اٹھا اٹھا کر دیکھتا ہے اس لیے ان کی گردنیں لمبی ہوں گی۔ انہیں اﷲ تعالیٰ کی رحمت کی زیادہ امید ہوگی ، مؤذن اپنے اعمال پر نادم اور شرمسار نہیں ہوں گے میدانِ حشر میں جب تمام لوگ گرمی سے پسینہ میں شرابور ہوں گے، مؤذنوں کو کوئی پریشانی نہ ہو گی مؤذن کی اذان سن کر لوگ مساجد میں نماز پڑھنے جاتے ہیں، تو نمازی تابع اور مؤذن متبوع ہوا، اور متبوع چونکہ سردار ہوتا ہے اس لیے قیامت کے دن اس کی گردن بلند ہو گی تاکہ اس کا سر نمایاں نظر آئے۔ اذان سن کر جس قدر لوگ نماز پڑھنے آئیں گے ان تمام کے اعمال کا ثواب مؤذن کے نامہ اعمال میں لکھا جائے گا اگرچہ نمازیوں کے اپنے اپنے ثواب میں کمی نہیں ہوگی۔

Allahu Akbar
Allahu Akbar
Ash-hadu Anla Ilaha Illallaah
Ash-hadu Anla Ilaha Illallaah
Ash-hadu Anna Muhammad-ar-Rasulullah
Ash-hadu Anna Muhammad-ar-Rasulullah
Hayya Ala-s-Salah
Hayya Ala-s-Salah
Hayya Alal-Falah
Hayya Alal-Falah
Allahu Akbar
Allahu Akbar
La Ilaha Illallaah


اپنا تبصرہ بھیجیں