اِنَّ اللّٰہ وَمَلٰٓٮِٕكَتَہ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّؕ يٰۤـاَيُّھا الَّذِين اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيہ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا ﴿۵۶﴾
خدا اور اس کے فرشتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں۔ مومنو تم بھی ان پر دُرود اور سلام بھیجا کرو
اِنَّ الَّذِينَ يُؤۡذُوۡنَ اللّٰہ وَرَسُوۡلَہ لَعَنَهُمُ اللّٰہ فِىۡ الدُّنۡيَا وَالۡاٰخِرَةِ وَاَعَدَّ لَهُمۡ عَذَابًا مُّهِيۡنًا ﴿۵۷﴾
جو لوگ خدا اور اس کے پیغمبر کو رنج پہنچاتے ہیں ان پر خدا دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے اور ان کے لئے اس نے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے
وَالَّذِيۡنَ يُؤۡذُوۡنَ الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِ بِغَيۡرِ مَا اكۡتَسَبُوۡا فَقَدِ احۡتَمَلُوۡا بُهۡتَانًا وَّاِثۡمًا مُّبِيۡنًا ﴿۵۸﴾
اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسے کام (کی تہمت سے) جو انہوں نے نہ کیا ہو ایذا دیں تو انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رکھا
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ وعلی اٰلِ اِبْرَاھیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِیْد’‘
اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَاھِیمَ اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘
اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اورمحمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا ، ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ اے اﷲ! برکت نازل فرما ، محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی ،ابراھیم (علیہ السلام) پر اور ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے
حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے خاندان کا یہ بیش بہا تحفہ جو امّتِ محمدیہ کے حق میں پیش کیا گیا۔ اس کے بدلے میں اُمّتِ محمّدی کو یہ حکم دیا گیا کہ خاندانِ ابراہیمی کے حق میں پانچوں نمازوں میں دعا کیا کرو۔ اور اس دعا کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے درود ابراہیمی کی صورت میں بوضاحت بیان فرمایا۔
* درود پاک سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خاندانِ ابراہیم۴ سے محبّت کا اظہار ہوتا ہے۔ اور اسی محبت کی بنا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک بیٹے کا نام ابراہیم رکھا
* شبِ معراج میں حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا تھا کہ اپنی اُمت کو میرا سلام کہہ دیجیئے گا اس سلام کے جواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے درود ابراہیمی میں ان پر سلام پیش کیا
* یہ درود تمام درود کے صیغوں سے افضل ہے کیونکہ اس درود کے الفاظ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودہ ہیں۔ اس لیے اس درود پاک کو نماز کے علاوہ کثرت سے پڑھنا دینی و دنیاوی فیوض و برکات حاصل کرنے کا بہترین زریعہ ہے
* درود پاک ایک سلام ہے جو حضور ﷺ کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے
* اس درود پاک سےاللہ کی رحمت و خوشنودی حاصل ہوتی ہے
* دنیا کے تمام کاموں میں آسانی پیدا ہوتی ہے
* قدم قدم پر اللہ کی مدد شامل حال رہتی ہے
* حاجات پوری ہو جاتی ہیں
* درودشریف ایک دعا بھی ہے جس سے اﷲ کے پیارے رسول ﷺ پر رحمت طلب کی جاتی ہے اور سلامتی بھی طلب کی جاتی ہے
* حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت واجب ہو جاتی ہے
* رزق کی تنگی دور ہو جاتی ہے
* مال و اسباب میں برکت پیدا ہوتی ہے
* خاتمہ بالایمان ہوتا ہے
* آخرت کی زندگی سے متعلقہ تمام منازل آسان ہو جاتی ہیں
* اس درود پاک کو معمول سے پڑھنے والا جنت میں جائے گا
* درود پاک پڑھنے والے کو نہ قبر میں مٹی کھاتی ہے نہ کیڑے مکوڑے
* درود پاک جنت کا راستہ ہے
* اس سے دنیا و آخرت کی بھلائی اورکامرانی ممکن ہے
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ، اطاعت اور محبت کے علاوہ، وہ حقوق جو اﷲ تعالیٰ نے آپ کی امت پر مشروع کیا ہے ، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجیں کیونکہ اللہ کے فرشتے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجتے ہیں-