کوئی ہار گیا کوئی جیت گیا
یہ سال بھی آخر بیت گیا…
کبهی سپنے سجاے آنکھوں میں
کبھی بیت گئے پل باتوں میں
کچھ تلخ سے لمحات بھی تھے
کچھ حادثے اور صدمات بھی تھے
کچھ بے رخی کچھ بے چینی
کچھ من میں سمٹی ویرانی
پر اب کہ برس اے دوست میرے
اللہ سے دعا یہ مانگی ہے
کوئی پل نہ تیرا اُداس گزرے
کوئی روگ نہ تجھے راس گزرے
کوئی شخص نہ تجھ سے گلا کرے
تو خوش رہے آباد رہے
تو جو چاہے وہ ہو جائے
تو جو مانگے وہ مل جائے
تیری معاف وہ ہر اک خطا کرے
تجھے ایسے ہی رب عطا کرے۔ـــــ!!!
( آمین )