“خطبہ حج الوداع”


HAJJ

خطبہ حج الوداع

وادی عرفہ میں سنسنہ 10 ہجری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی حمد و ثنا کی، شہادت کے کلمات کہے، لوگوں کو اللہ سے ڈرنے کی وصیت کی۔ *آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خطبہ 9ذی الحج کو ، دوسرا 10 ذی الحج کو، تیسرا 12 ذی الحج دیا-

“حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبہ کے نکات”

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! میری بات سن لو! کیونکہ میں نہیں جانتا شاید اس سال کے بعد اس مقام پر میں تم سے کبھی نہ مل سکوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لاکھ 44 پزار صحابہ کرام کو ایک جامع خطبہ دیا-

1- لوگو! تمہارا خون، مال اور تمہاری آبرو ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہے جس طرح آج کے دن کی، موجودہ مہینے کی اور موجودہ شہر کی حرمت ہے-

2- لوگو! اللہ نے سود ہمیشہ کے لیے حرام قرار دے دیا ہے تم بھی سود پر لینا دینا بند کر دو-

3- لوگو! عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرنا، کیونکہ تم نے اللہ کو گواہ بنا کر ان کو اپنی زندگی میں شامل کیا ہے۔ ان کو معروف طریقے سے کھلاؤ اور پہناؤ-

4- لوگو! میں تمہارے درمیان ایسی چیز چھوڑے جا رہا ہوں اگر تم نے اس کو مضبوطی سے پکڑے رکھا تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے اور وہ ہے اللہ کی کتاب-

5-آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! یاد رکھو میرے بعد کوئی نبی نہیں اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں لہذا اپنے رب کی عبادت کرنا، پانچ وقت کی نماز پڑھنا، رمضان کے روزے رکھنا، مال
کی زکوٰۃ دینا، اللہ کے گھر کا حج کرنا، اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرنا۔ایسا کرو گے تو اپنے پروردگار کی جنت میں داخل ہو گے-

6- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زمانہ گھوم کر اسی دن کی ہیبت پر پہنچ گیا ہے جس دن اللہ نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا ۔سال کے 12 مہینے ہیں 4 مہینے حرمت والے ہیں ذی القعدہ، ذی الحج، محرم، رجب۔ ان مہینوں کا احترام کرنا-

7- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! تم جلد اپنے پروردگار سے ملو گے وہ تم سے تمہارے اعمال کے بارے میں پوچھے گا، لہذا میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا کہ آپس میں ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو-

8- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگو! کوئی بھی جرم کرنے والا اپنے سوا کسی اور پر ظلم نہیں کرتا یعنی بیٹے کے جرم میں باپ کو نہیں پکڑا جائے گا-

9- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا لوگو! تم سے میرے متعلق پوچھا جانے والا ہے تم لوگ کیا کہو گے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا ہم شہادت دیتے ہیں آپ نے تبلیغ کر دی اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور خیر خواہی کا حق ادا کر دیا یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہادت کی انگلی کو آسمان کی طرف اٹھایا اور لوگوں کی طرف جھکاتے ہوئے تین بار فرمایا
اے اللہ گواہ رہنا، اے اللہ گواہ رہنا، اے اللہ گواہ رہنا-

10۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ سے فارغ ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی
آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی۔ اور تمہارے لئے اسلام کو بحیثیت دین پسند کر لیا-
سورۃ المائدہ آیت 3

11- اے لوگو! زبان کی بنیاد پر، رنگ و نسل کی بنیاد پر، حسب و نسب کی بنیاد پر، تعصب میں مت پڑ جانا، کسی کالے کو گورے پر اور گورے کو کالے پر، عربی کو عجمی پر، نہ عجمی کو عربی پر، کوئی فوقیت ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو برتری صرف تقویٰ کی وجہ سے ہے-

12- اے لوگو! کسی کو تنگ نہ کرنا، کسی کا نقصان نہ کرنا، تا کہ تم بھی محفوظ رہو-

13- اے لوگو! زنا کے قریب مت جانا، شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے وہ تم کو بے حیائی کی طرف لے کر جاتا ہے۔

14- اے لوگو! میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں قرآن اور میری سنت اگر تم ان دونوں کی پیروی کرو گے تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے-

15- لوگو! ہمسایوں کے حقوق کا خیال رکھنا ان کو تکلیف نہ دینا-
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص موجود ہے وہ غیر موجود تک میری باتیں پہنچا دے۔ کیونکہ بعض وہ افراد جن تک یہ میری باتیں پہنچائی جائیں گی وہ بعض موجودہ سننے والے سے کہیں زیادہ ان باتوں کو سمجھ سکیں گے-

KHUTBA HAJJ UL WIDA


“خطبہ حج الوداع”” ایک تبصرہ

  1. میں قربان جاؤں اس ایک ایک حرف کے۔۔ ذندگی کا سب سے جامع اور مکمل منشور

اپنا تبصرہ بھیجیں