دوسروں کے متعلق اپنی طرح سوچو


انسانی حقوق آزادى اور حقوق کا وہ نظریہ ہے جس کے تمام انسان یکساں طور پر حقدار ہیں- اس نظریہ میں وہ تمام اجزاء شامل ہیں جس کے تحت كره ارض پر بسنے والے تمام انسان یکساں طور پر بنیادی ضروریات اور سہولیات کے لحاظ سے حقوق کے حقدار ہیں-

اِنسانی حقوق کے بارے میں اسلام کا تصور بنیادی طور پر بنی نوع انسان کے احترام، وقار اور مساوات پر مبنی ہے۔اسلام انسانوں كو اس كے تمام حقوق عطا كرتا ہے اور انسان كو اس كے تمام حقوق كى ضمانت ديتا ہے – كيونكہ اسلام كا انسان كے بارے ميں يہ تصور ہے كہ تمام انسان ايك باپ اور ايك ماں سے پيدا ہوئے ہيں، قوموں اور قبيلوں ميں تقسيم باہمى تعاون اور تعارف كے ليے ہے قرآن حکیم کی رو سے اللہ رب العزت نے نوعِ انسانی کو دیگر تمام مخلوق پر فضیلت دی ہے۔ قرآن حکیم میں شرف انسانیت وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ تخلیق آدم کے وقت ہی اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حضرت آدم کو سجدہ کرنے کا حکم دیا اور اس طرح نسل آدم کو تمام مخلوق پر فضیلت عطا کی گئی۔ قرآن حکیم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے

وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلاً (سورةالإسراء:70)

”اور بے شک ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ہم نے ان کو خشکی اور تری میں (مختلف سواریوں پر) سوار کیا اور ہم نے انہیں پاکیزہ چیزوں سے رزق عطا کیا اور ہم نے انہیں اکثر مخلوقات پر جنہیں ہم نے پیدا کیا فضیلت دے کر برتر بنا دیا“

قرآن پاک کی تعلیمات سے وا ضح ہو چکا ہے کہ ہرانسان کو دوسرے انسان کے لیے ویسا ہی سوچنا چاہیے جیسا وہ اپنے لیے سوچتا ہے

Doosron Kay Mutaliq apni Trah Socho


اپنا تبصرہ بھیجیں