Site icon Shaur

قد میں چھوٹے ہوں مگر لوگ بڑے رہتے ہیں


ان گھروں میں جہاں مٹی کے گھڑے رہتے ہیں
قد میں چھوٹے ہوں، مگر لوگ بڑے رہتے ہیں

جاؤ جا کر کسی درویش کی عظمت دیکھو
تاج پہنے ہوئے پیروں میں پڑے رہتے ہیں



جو بھی دولت تھی وہ بچوں کے حوالے کر دی
جب تلک میں نہیں بیٹھوں یہ کھڑے رہتے ہیں

میں نے پھل دیکھ کے انسانوں کو پہچانا ہے
جو بہت میٹھے ہوں اندر سے سڑے رہتے ہیں

Un Ghron Mein Jahan Matti Kay Ghray Rehtay Hein
Qadd Mein Chotay, Magr Laog Bray Rehtay Hein


Exit mobile version