Site icon Shaur

مجھے راستوں نے تھکا دیا


مِری منزلوں کو خبر کرو
مجھے راستوں نے تھکا دیا
[ساحل محمود ]

کبھی آسماں پہ بِٹھا دیا
تو کبھی نظر سے گرا دیا

غمِ عاشقی کی نوازشیں
ہمیں شعر کہنا سکھا دیا

مِری منزلوں کو خبر کرو
مجھے راستوں نے تھکا

Meri Manzlon Ko Khbr Kro
Mujhy Raston Nay Thka Dia
Saahil Mehmood


Exit mobile version