Site icon Shaur

سفر تمام ہوا


ایسا نہیں تھا کہ میں نے کوشش نہیں کی
ایسا نہیں کہ میری محبت میں کوئی کمی تھی
میں نے دعا بھی مانگی اور بھیک بھی
میں نے سجدے بھی کیے اور پرہیز بھی
آنسو بھی بہائے
ہاتھ بھی جوڑے
دوست بھی بدلے
سوچ بھی بدلی
اورسب سے بڑھ کر
اس کی خاطر خود کو ہی بدل ڈالا
میں نے منت بھی کی غصہ بھی
جو ہو سکتا تھا کیا
میں نے اسے وہ وعدے بھی یاد دلائے جو اس نے کیے تھے
مگر جس کو جانا ہوتا ہے وہ جاتا ہے
لفظوں کی لاج کہاں رکھتا ہے
یہ منت یہ سماجت
یہ دعائیں یہ بھیک
سب بیکار جاتی ہے
میں نے تو محبت بھی اتنی کی تھی
آج اس مقام پر ہوں
نہ اُس کی طلب ہے اور نہ جینے کی تمنا۔۔۔

سفر تمام ہوا گرد جستجو بھی گئی

Safar Tamam Hua


Exit mobile version