Site icon Shaur

نقصان


برے کام اس لیے نقصان دہ نہیں کہ وہ ممنوع ہیں
بلکہ وہ ممنوع اس لیے ہیں کہ وہ نقصان دہ ہیں

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے بہت سے لوگ اس کلمے کی اہمیت اور معنوں سے نا واقف ہیں زندگی کا کوئی بھی پہلو ایسا نہیں ہو گا جس پر اسلام نے تعلیمات کا احاطہ نہ کیا ہو کوئی بھی بات جو اسلام نے ممنوع قرار دی ہو وہ سائینسی اعتبار سے بھی ممنوع ہوتی ہے ایسا قطعی نہیں ہو سکتا جواسلام نے ممنوع قرار دی ہو اور وہ سائینس کے اعتبار سے ٹھیک ہو- اگر اسلام کا تفصیلی مطالعہ کرنا شروع کریں تو سمجھ آتا ہے کہ

“برے کام اس لیے نقصان دہ نہیں کہ وہ ممنوع ہیں بلکہ وہ ممنوع اس لیے ہیں کہ وہ نقصان دہ ہیں،،

ہمارا دین اسلام ہر زمان ومکان کے ہر جن و انس کے لیے مکمل دستور حیات ہےجو زندگی کے تمام معاملات میں انسان کو اچھائی اور برائی ، نیکی و بدی اور حقوق فرائض کا شعور بخشتے ہوئے امن وسلامتی اور انسانی ترقی کی ضمانت فراہم کرتا اور ظاہری وباطنی نعمتوں کی تکمیل کرتا ہے توحیدخالص اسکی بنیاد پر ہے اور اخلاق حسنہ اس کی پہچان یہ رنگ نسل ، ذات برادری طاقت و دولت حسب ونسب اور شاہ و ایاز کی بنیاد پر امتیازات کرنے کا قائل ہے-

اسلام ہمیں وفا شعاری ، امانت دیانت ، مروت ،حیا و شرافت پاکیزگی اور اچھے اخلاق کا درس دیتا ہے اللہ تعالی کا حکم ہے کہ مسلمان مرد اور عورتیں اپنی نگاہ نیچی رکھیں یا واگوئی اور مذاق سے پرہیز کریں کوئی مسلمان دوسرے مسلمان بھائی پر عیب لگائے نہ تہمت ہم مسلمانوں کی تعمیر و ترقی صرف اسی صورت ممکن ہے جب اسکی بنیاد اسلام کے آفاقی اصولوں پر ہو ہمارا دین اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس کی بنیاد توحید خالص ہے دین اسلام دیگر مذاہب کی طرح شخصی یا علاقائی مذہب نہیں-

اسلام زندگی کے ہر شعبے میں ہر طبقے کو عزت اور حفاظت دیتا ہے اور ہر برے کام کے لیے متنبہ کرتا ہے اسلام ایک اعلی تہذیب ، ایک وسیع ثقافت اور مخصوص معاشرتی اوصاف کا حامل ہے جس میں رنگ و نسل ، شکل وصورت ، رسم ورواج اور زبان و مکان جیسے خدوخال ثانوی حیثیت رکھتے ہیں تاہم مذہبی عقائد ، اخلاقی معیار اور روحانی اقدار کی حیثیت بنیادی ہے-

Buray Kam Is Liye Mamnoo Nahi Keh Wo Mamnoo Hen
Bl keh Is Liye Mamnoo Hen Keh Wo Nuqsan Deh Hen


Exit mobile version