Site icon Shaur

دلوں کو جوڑ سکتے ہیں


ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

ترنم گھول سکتے ہیں
محبت بول سکتے ہیں
تبسم اوڑھ سکتے ہیں
دلوں کو جوڑ سکتے ہیں
تمہارے ساتھ چلنے کو
زمانہ چھوڑ سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

تصنع سے مبرا ہیں
متانت سے مرصع ہیں
وضع داری کا پیکر ہیں
رواداری کا مظہر ہیں
نئے رستے بناتے ہیں
نئے رشتے سجاتے ہیں
شہر سے جب نکلتے ہیں
تو صحراؤں میں رکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

زمیں زادے ہیں دیوانے
یہ علم و فن کے پروانے
کسی کو مان دیتے ہیں
کسی کی مان لیتے ہیں
کسی کو کم نہیں کہتے
سفر میں دم نہیں لیتے
زمیں آباد کرتے ہیں
فلک کو کھوج سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

کوئی جو ڈھونڈنا چاہے
انہیں گر گھوجنا چاہے
تو خود میں جھانک کر دیکھے
وہ خود کو جھانک کر دیکھے
بڑی سچائی سے سوچے
بہت اچھائی سے سوچے
تو ان لوگوں میں آئے گا
جو طوفاں موڑ سکتے ہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں
جو اچھا سوچ سکتے ہیں

Abhi Kuch Log Baki Hain
Jo Acha Soch Saktay Hain


Exit mobile version