Site icon Shaur

مجھے اپنی پناہ میں تو لے میرے مولا


کرم کر دے مولارحم کردے مولا
کے مجھ پہ تو اپنا کرم کر دے مولا

جو بن باپ مولا جہاں میں ہیں پھرتے
جو بن ماں کے راہوں میں پھرتے سسکتے

تیری رحمتوں پہ ہے منحصر، میرے ہر عمل کی قبولیت

کوئی ان کو بھی تھام لے میرے مولا
کوئی ان کا بھی آسرا میرے مولا

ہوں در در پہ مولا میں پھرتا بھٹکتا
جہاں تک پہنچ تھی وہیں تک ہوں بھٹکا

نہیں تیرے در سا کوئی در بھی مولا
ہدایت ملے گی اسی در سے مولا

ہر ایک رستا چلا ہوں میں جس پے
اسی کے تھی آخر میں رسوائی میری

چلا مجھ کو اپنے ہی رستے پہ مولا
جو لے جائے تجھ تک مجھے میرے مولا

یہ سانسوں کا میری جو ہے آنا جانا
کرم ہے یہ تیرا اور ہے مہربانی

لہو میں جو گردش ایمانی باقی
اسے مجھ میں اب تو بڑھا میرے مولا

ہے خواہش کا بہتا ہوا اک سمندر
ہر ایک اس میں لہو کا سوداگر

تمنا تو ”حارث “ یہ کرتا ہے ہر پل
مجھے اپنی پناہ میں تو لے میرے مولا

حارث منیر

MUJHE APNI PANAH MAN TU LE MERE MOLA


Exit mobile version