Site icon Shaur

راہیں جنّتوں کی کب بھلا آسان ہوتی ہیں ،،؟


میں راہِ زندگانی پر
قدم جب بھی بڑھاتی ہوں
کہیں کانٹوں سے بچنا ہے
کہیں دل کو کچلنا ہے

کہیں اپنوں کی بے رخیاں
کہیں غیروں کے طعنے ہیں
میں تھک کر بیٹھ جاتی ہوں
نگاہ اوپر اٹھاتی ہوں
خدایا رستہ مشکل ہے

میں ہمت کم ہی پاتی ہوں
کہیں پھر پاس سے دل کے
صدا اک خوب آتی ہے
کہ راہیں جنّتوں کی کب
بھلا آسان ہوتی ہیں ،،؟

کہیں صحرا کی تپتی ریت
کہیں طائف کے پتھر ہیں
کہیں اپنے ہی تلواریں لیے
اس جاں کے در پے ہیں

اگرچہ ہے بہت مشکل
مگر اس راہ سے پہلے بھی
کتنے لوگ گزرے ہیں
انہی قدموں پہ چلنا ہے

کہ پھر اک حسین منزل
تمہاری منتظر ہو گی
بس یہ یاد رکھنا تم
منازل جب حسیں ہوں تو
راہیں دشوار ہوتی ہیں—

?…RAHAIN JANATON KI KAB BHALA ASAAN HOTI HAIN


Exit mobile version