ہمارے پرکھوں کو کیا خبر تھی

پیڑ لگانے والے

ہمارے پرکھوں کو کیا خبر تھی! کہ ان کی نسلیں اداس ہونگی ادھیڑ عمری میں مرنے والوں کو کیا پتہ تھا! کہ ان کے لوگوں کی زندگی میں، جوان عمری ناپید ہوگی سمے کو بہنے سے کام ہوگا بڑھاپا محو کلام ہوگا ہر ایک چہرے میں راز ہوگا حواس خمسہ کی بدحواسی، بس ایک وحشت مزید پڑھیں