اُس رحمتِ عالم کا قصیدہ کہوں کیسے؟ جو مہرِ عنایات بھی ہو ، ابرِ کرم بھی کیا اُس کے لیے نذر کروں ، جس کی ثنا میں سجدے میں الفاظ بھی ، سطریں بھی ، قلم بھی چہرہ ہے کہ انوارِ دو عالم کا صحیفہ آنکھیں ہیں کہ بحرین تقدس کے نگین ہیں ماتھا ہے مزید پڑھیں
اُس رحمتِ عالم کا قصیدہ کہوں کیسے؟ جو مہرِ عنایات بھی ہو ، ابرِ کرم بھی کیا اُس کے لیے نذر کروں ، جس کی ثنا میں سجدے میں الفاظ بھی ، سطریں بھی ، قلم بھی چہرہ ہے کہ انوارِ دو عالم کا صحیفہ آنکھیں ہیں کہ بحرین تقدس کے نگین ہیں ماتھا ہے مزید پڑھیں