رحمتِ عالم کا قصیدہ….!!!!

درود شریف

اُس رحمتِ عالم کا قصیدہ کہوں کیسے؟ جو مہرِ عنایات بھی ہو ، ابرِ کرم بھی کیا اُس کے لیے نذر کروں ، جس کی ثنا میں سجدے میں الفاظ بھی ، سطریں بھی ، قلم بھی چہرہ ہے کہ انوارِ دو عالم کا صحیفہ آنکھیں ہیں کہ بحرین تقدس کے نگین ہیں ماتھا ہے مزید پڑھیں