جو بھی تیرے فقیر ہوتے ہیں

جو بھی تیرے فقیر ہوتے ہیں

جو بھی تیرے فقیر ہوتے ہیں آدمی بے نظیر ہوتے ہیں تیری محفل میں بیٹھنے والے کتنے روشن ضمیر ہوتے ہیں پھول دامن میں چند لے لیجے راستے میں فقیر ہوتے ہیں جو پرندے کی آنکھ رکھتے ہیں سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں دیکھنے والا اک نہیں ملتا آنکھ والے کثیر ہوتے ہیں جن مزید پڑھیں