میں اداس بیٹھا تھا اپنے خدا کےساتھ

میں اداس بیٹھا تھا اپنے خدا کےساتھ

کل رات اُڑ رہے تھے ستارے ہوا کے ساتھ اور میں اداس بیٹھا تھا اپنے خدا کےساتھ دُکھ مت اُٹھا مِرے لیے اے میرے چارہ گر رِشتہ مِرے مَرض کا نہیں ہے دوا کے ساتھ کردار ہی کہانی میں کچھ ایسا تھا،مجھے بے گانہ بن کے رہنا پڑا آشنا کے ساتھ میں نے تو اپنی مزید پڑھیں