پاک فوج کے جوان

سو جاؤ عزیزو کہ فصیلوں پہ ہر اک سمت ہم لوگ ابھی زندہ و بیدار کھڑے ہیں ستمبر ہمیں 1965 کی اس صبح کی یاد دلاتا ہے ہمارے گھٹیا اور کمینے دشمن نےجب ارض خداداد پاکستان پر شب خون مارا اور سارے بین الاقوامی قواعد و جوابط اور اصولوں کو پس پشت ڈال کر سوہنی مزید پڑھیں

ہر فرد ہے ملّت کے مقدر کا ستارہ

ہر فرد ہے ملّت کے مقدر کا ستارہ

افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر ہر فرد ہے ملّت کے مقدر کا ستارہ علامہ اقبال پوری قوم کو متحد ہوکریہ عزم کرنا چاہئے کہ ہمیں پاکستان کوایک مثالی ملک بنانا ہے جس میں رہنے والوں کے ساتھ ساتھ دنیابھرکے لوگ آکر فخر محسوس کریں۔ اگر ہم لوگ ایک دن بھی مخلص ہوکر مزید پڑھیں

یومِ پاکستان 23 مارچ

تاریخ پھر نئی رقم ہو گی یا کھلے گا باب نیا

قوت گو یائی سے محروم احساس ہے جدا بصارت و سماعت ہے اب بھی تو جانتا ہے خدا اس قوم میں رہا ہے جزبہ شجاعت بھی صدا پھر کیوں میرے ملک میں کہرام ہے بپا تاریخ پھر نئی رقم ہوگی یا کھلے گا باب نیا دشمن ہے تاک میں اور اپنے ہیں خفا خفا رحم مزید پڑھیں

مسجد تو بنادی شب بھر میں

مسجد تو بنادی شب بھر میں ایماں کی حرات والوں نے من اپنا پرانا پاپی ہے، برسوں میں نمازی بن نہ سکا کیا خوب امیرِ فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا تو نام و نسب کا حجازی ہے پر دل کا حجازی بن نہ سکا تر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں پر کیا لذت اس مزید پڑھیں

آزادی مبارک

آزادی مبارک

١٤ اگست آزادی مبارک ماہ اگست کے شروع ہونے کے ساتھ ہی یوم آزادی منانے کاولولہ اور جوش و جذبہ کاہر سطح پر آغاز ہو جاتا ہے جو 14 اگست کی صبح اپنے نقطہ عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ قیام پاکستان دنیا کی تاریخ میں ایک غیر معمولی عہد ساز واقعہ ہے جو کہ اقوام مزید پڑھیں

حبیب جالب – منزل کھو رہے ھو

گماں تم کو کہ راستہ کٹ رہا ہے یقین ُمجھ کو کہ منزل کھو رہے ھو جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں مجھ سے آگے جانے والو میں آتا ہوں جن کی یادوں سے روشن ہیں میری آنکھیں دل کہتا ہے ان کو بھی میں یاد آتا ہوں سر سے سانسوں کا ناتا مزید پڑھیں

میرے مولا میری دھرتی کو سلامت رکھنا

میرے مولا میری دھرتی کو سلامت رکھنا لعل و یاقوت سی مٹی کو سلامت رکھنا میری دھڑکن، میری پہچان میرا اثباتِ وجود میرے خا لق میری بستی کہ سلامت رکھنا خدا کرے میری ارض پاک پر اترے وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں یہاں خزاں مزید پڑھیں

١١ ستمبر – تیرے بعد

بے اثر ہو گۓ سب حرف نوا تیرے بعد کیا کہیں دل کا جو احوال ہوا تیرے بعد تو بھی دیکھے تو زرا دیر کو پہچان نہ پاے اسی بدلی کوچے کی فضا ترے بعد اور تو کیا کسی پیمان کی حفاظت ہوتی ہم سے ایک خواب نہ سنبھالا گیا ترے بعد قائداعظم محمد علی مزید پڑھیں