دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر​ (علامہ محمد اقبال)

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر !​

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر !​ نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر​ ​خدا اگر دلِ فطرت شناس دے تجھ کو​ سکوتِ لالہ و گل سے کلام پیدا کر​ ​اٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں​ سفالِ ہند سے مینا و جام پیدا کر​ ​ میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے مزید پڑھیں

ضربِ کلیم (علامہ محمد اقبال)

اسرار پیدا - ضربِ کلیم

اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد ناچیز جہان مہ و پرویں ترے آگے وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد موجوں کی تپش کیا ہے ، فقط ذوق طلب ہے پنہاں جو صدف میں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد شاہیں کبھی پرواز مزید پڑھیں

آنکھ کا نور دل کا نور نہیں [علامہ محمد اقبال]

اک جنوں ہے کہ با شعور بھی ہے

عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دل بینا بھی کر خدا سے طلب آنکھ کا نور دل کا نور نہیں علم میں بھی سرور ہے لیکن یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں کیا غضب ہے کہ اس زمانے میں ایک بھی صاحب سرور نہیں اک جنوں ہے مزید پڑھیں

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

ستاروں سے آگے جہاں۔۔۔

گۓ دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر چمن اور بھی آشیاں اور بھی مزید پڑھیں

غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں [علامہ محمد اقبال]

غلامی میں نہ کام آتی ہیں

غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں کوئی اندازہ کر سکتا ہے اُس کے زور بازو کا! نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں ولایت، پادشاہی، علمِ اشیا کی جہاں‌گیری یہ سب کیا ہیں، فقط اک نکتۂ ایماں کی تفسیریں براہیمی نظر مزید پڑھیں

بہترین انسان عمل سے پہچانا جاتا ہے

بہترین انسان عمل سے پہچانا جاتا ہے

بہترین انسان عمل سے پہچانا جاتا ہے ورنہ اچھی باتیں تو دیواروں پہ بھی لکھی ہوتی ہے بے شک انسان اپنے اعمال سے پہچانا جاتا ہے اچھی باتیں تو ہر کوئی کرتا ہے اور دیواروں پہ بھی لکھی ہوتی ہیں شائد ان کے خیال میں ان پر عمل کرنا ممکن نہیں- ایسی سوچ بچار اور مزید پڑھیں

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی

زندگی ہر جینے والے کے پاس نہیں ہوتی عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نا ناری ہے ( علامہ اقبال ) -زندگی امید کا نام ہے زندگی جہد مسلسل کا نا م ہے زندگی محتلف مراحل کا نا م ہے زندگی اﷲ تعالیٰ کی مزید پڑھیں

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے

تو نے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے حق تجھے میری طرح صاحبِ اسرار کرے ہے وہی تیرے زمانے کا امام برحق جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے موت کے آئینے میں تجھ کو دکھا کر رُخِ دوست زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے دے کے احساسِ زیاں تیرا لہو گرما مزید پڑھیں