میرے بچے مجھے سکھاتے ہیں

میری انگلی پکڑ کے چلتے تھے اب مجھے راستہ دکھاتے ہیں اب مجھے کس طرح سے جینا ہے میرے بچے مجھے سکھاتے ہیں بوڑھا باپ اپنے بیٹے کے ساتھ بیٹھ گیا.بیٹا باپ کو سلام کہہ کر اخبار پڑھنے لگا.. اتنے میں باپ نے پاس پڑے بیٹے کے ٹیبلٹ کو اُٹھایا اور ایک نظر دیکھتے ہوئے مزید پڑھیں

پڑھنے والوں کا قحط ہے

پڑھنے والوں کا قحط ہے ورنہ گرتے آنسو کتاب ہوتے ہیں بھلے وقتوں کی بات ہے کہ چھوٹے چھوٹے کچے گھروں میں اکثریت قیام پزیر تھی کچے صحن پر ڈالے گئی شام ڈھلے پانی کو سوندھی خوشبو پاکستان کے علاوہ شائد ہی کسی اور پاک مٹی کے نصیب میں ہو شام سے پہلے لوگوں کی مزید پڑھیں

موت کی آخری ہچکی

موت کی آخری ہچکی کو ذرا غور سے ُسن ساری ہستی کا خلاصہ ِاسی آواز میں ہے اللہ تعالیٰ نے ملک الموت سے پوچھا ۔تجھ کو کسی بندے کی روح قبض کرتے وقت کبھی رحم بھی آیا یا نہیں ؟ملک الموت نے عرض کیا۔ اللہ رب الغزت ! مجھکو دو ذی روحوں کی جان نکالنے مزید پڑھیں

آنکھیں تلاش کرتی ہیں انسان کبھی کبھی

مٹی کی مورتوں کا ہے میلہ لگا ہوا آنکھیں تلاش کرتی ہیں انسان کبھی کبھی دنیا میں آنے والا ہر نیا فرد اپنی کھلی آنکھوں سے وقتاً فوقتاً خودغرضی اور مفادپرستی کے مظاہر دیکھتا رہتا ہے۔ ہر دور کا انسان اپنے مفادات کی خاطر اپنے ہی ہم جنسوں کو نقصان پہنچاتا نظر آتا ہے۔ انسان مزید پڑھیں

جانے کہ اس کریم کو تُو ہے کے وہ پسند

جانے کہ اس کریم کو تُو ہے کے وہ پسند

زاہد نگاہِ کم سے کسی رند کو نہ دیکھ جانے کہ اس کریم کو تُو ہے کے وہ پسند کبھی کسی کو حقیر اور کم نہ سمجھو ،بڑائی اللہ جل شانہ کی صفت ہے جو اُ س کے ساتھ خاص ہے ، انسان کو چاہئیے کہ اپنے آپ کو کبھی بھی بڑائی کا شکار نہ مزید پڑھیں

ہم کیا جانیں دُکھ کی قیمت

ہم کیا جانیں دُکھ کی قیمت ہم کو سارے مفت ملے ہیں ذہیب احمد ھے صبح دُکھ اور شام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے نصیبِ انساں مدام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے مَیں قطرہ قطرہ ہی پی رہا ھوں کہ جی رہا ھوں یہ زندگی کا جام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے !! نہ سُن مزید پڑھیں

کیا مطلبی ہے آدم

کیا مطلبی ہے آدم

کیا مطلبی ہے آدم ، خود دیکھ لو ذرا لیتا بدل دعائیں جوں جوں قبول ہوں للہ واحد ہے ، جس سے کچھ مانگو تو خوش ہوتا ہے نا مانگو تو ناراض ہوتا ہے انسان کا الله سے غرض رکھنا، اس سے دعائیں مانگنا، اپنی ضروریات کے لیے اس کے آگے دست سوال دراز کرنا، مزید پڑھیں

ہر فرزندِ آدم مجھ سے بہتر تھا

ہر فرزندِ آدم مجھ سے بہتر تھا

نگاهِ عیب گیری سے جو دیکھا اہلِ عالم کو کوئی کافر ، کوئی فاسق ، کوئی زندیقِ اکبر تھا مگر جب ہو گیا دل احتسابِ نفس پر مائل ہوا ثابت کہ ہر فرزندِ آدم مجھ سے بہتر تھا Nigah-e-Aaib Giri Say Jo Daikha Aehl-e-Aalam Ko Koyi Kaafir, Koyi Faasiq, Koyi Zindeeq-e-Akbar Tha Magar Jab Hogaya مزید پڑھیں