کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو

کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو

اب تری یاد سے وحشت نہیں ہوتی مجھ کو زخم کھلتے ہیں اذیت نہیں ہوتی مجھ کو اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو ہے امانت میں مزید پڑھیں

تعلق فرصت کا نہیں توجہ کا محتاج ہے

توجہ

تعلق فرصت کا نہیں توجہ کا محتاج ہے آج کے مادہ پرستی یا مشینی دور میں ہمارا معاشرتی ڈھانچہ شکست و ریخت کا شکار ہے، روز قیامت کی طرح ہر انسان کو اپنی پڑی ہوئی ہے،کسی کے پاس کسی کے لیے وقت نہیں ہے۔ عزیز رشتے داروں کے ساتھ، مل بیٹھنا، ان کے ساتھ سیروتفریح مزید پڑھیں