باقی سارے رشتے جھوٹے

باقی سارے رشتے جھوٹے

باقی سارے رشتے جھوٹے سچی تیری پریت نی مائے درد نہ جانے ریت نی مائے اس کے اپنے گیت نی مائے گڑیا سے اب دل نہ بہلے چاند گیا ہے جیت نی مائے وقت نے بیت ہی جانا تھا اور وقت گیا ہے بیت نی مائے کرتا پھرے ہے دل دنیا میں من مانی من مزید پڑھیں

یا اللہ جو سر ترے آگے جھکتا ہے

یا اللہ جو سر ترے آگے جھکتا ہے اسے اپنے بندوں کے آگے جھکنے سے بچا آمین حضرت عمر فاروق ؓ کے فرزندحضرت عبداللہ ؓ بھی رسول اکرمﷺ کے پیارے صحابی تھے۔ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ وہ اپنے چندساتھیوں کے ہمراہ مدینہ سے باہرتشریف لے گئے۔ایک جگہ ان کے ساتھیوں نے کھانے کے لئے مزید پڑھیں

كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃ الْمَوْتِ

كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃ الْمَوْتِ ہرنفس کو موت کا مزا چکھنا ہے ابن ماجہ نے حضرت عمر سے روایت کی کہ رسول سے دریافت کیا گیا سب سے عقلمند کون ہے ؟ آپ نے فرمایا جو موت کو سب سے زائد یاد رکھے اور موت کے بعد کیلئے سب سے اچھی تیاری کرے ، یہ ہے مزید پڑھیں

پڑھنے والوں کا قحط ہے

پڑھنے والوں کا قحط ہے ورنہ گرتے آنسو کتاب ہوتے ہیں بھلے وقتوں کی بات ہے کہ چھوٹے چھوٹے کچے گھروں میں اکثریت قیام پزیر تھی کچے صحن پر ڈالے گئی شام ڈھلے پانی کو سوندھی خوشبو پاکستان کے علاوہ شائد ہی کسی اور پاک مٹی کے نصیب میں ہو شام سے پہلے لوگوں کی مزید پڑھیں

موت کی آخری ہچکی

موت کی آخری ہچکی کو ذرا غور سے ُسن ساری ہستی کا خلاصہ ِاسی آواز میں ہے اللہ تعالیٰ نے ملک الموت سے پوچھا ۔تجھ کو کسی بندے کی روح قبض کرتے وقت کبھی رحم بھی آیا یا نہیں ؟ملک الموت نے عرض کیا۔ اللہ رب الغزت ! مجھکو دو ذی روحوں کی جان نکالنے مزید پڑھیں

آنکھیں تلاش کرتی ہیں انسان کبھی کبھی

مٹی کی مورتوں کا ہے میلہ لگا ہوا آنکھیں تلاش کرتی ہیں انسان کبھی کبھی دنیا میں آنے والا ہر نیا فرد اپنی کھلی آنکھوں سے وقتاً فوقتاً خودغرضی اور مفادپرستی کے مظاہر دیکھتا رہتا ہے۔ ہر دور کا انسان اپنے مفادات کی خاطر اپنے ہی ہم جنسوں کو نقصان پہنچاتا نظر آتا ہے۔ انسان مزید پڑھیں

جانے کہ اس کریم کو تُو ہے کے وہ پسند

جانے کہ اس کریم کو تُو ہے کے وہ پسند

زاہد نگاہِ کم سے کسی رند کو نہ دیکھ جانے کہ اس کریم کو تُو ہے کے وہ پسند کبھی کسی کو حقیر اور کم نہ سمجھو ،بڑائی اللہ جل شانہ کی صفت ہے جو اُ س کے ساتھ خاص ہے ، انسان کو چاہئیے کہ اپنے آپ کو کبھی بھی بڑائی کا شکار نہ مزید پڑھیں

ہم کیا جانیں دُکھ کی قیمت

ہم کیا جانیں دُکھ کی قیمت ہم کو سارے مفت ملے ہیں ذہیب احمد ھے صبح دُکھ اور شام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے نصیبِ انساں مدام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے مَیں قطرہ قطرہ ہی پی رہا ھوں کہ جی رہا ھوں یہ زندگی کا جام دُکھ ھے، تمام دُکھ ھے !! نہ سُن مزید پڑھیں