میری زندگی تو فراق ہے

میری زندگی تو فراق ہے

میری زندگی تو فراق ہے، وہ ازل سے دل میں مکیں سہی وہ نگاہ شوق سے دور ہیں، رگ جاں سے لاکھ قریں سہی ہمیں جان دینی ہے اک دن، وہ کسی طرح ہو کہیں سہی ہمیں آپ کھینچے دار پر، جو نہیں کوئی تو ہمی سہی سر طور ہو سر حشر ہو، ہمیں انتظار مزید پڑھیں

میرا غفلت میں ڈوبا دل بدل دے

dil badal dy

میرا غفلت میں ڈوبا دل بدل دے ہوا و حرص والا دل بدل دے الٰہی فضل فرما ،دل بدل دے بدل دے دل کی دنیا ،دل بدل دے گناہ گاری میں کب تک عمر کاٹوں؟؟ بدل دے میرا رستہ، دل بدل دے ہٹا لوں آنکھ اپنی ماسواسے جیوں میں تیری خاطر، دل بدل دے کروں مزید پڑھیں

ہر کسی سے ملتا ہوں، فاصلے بھی رکھتا ہوں

طنز اور طعنے

رابطے بھی رکھتا ہوں، راستے بھی رکھتا ہوں ہر کسی سے ملتا ہوں، فاصلے بھی رکھتا ہوں غم کہاں مناتا ہوں ، چھوڑ جانے والوں کا توڑ کر تعلق میں ، در کھلے بھی رکھتا ہوں موسموں کی گردش سے ، میں نکل تو آیا ہوں یاد پر خزاوں کے حادثے بھی رکھتا ہوں وقت مزید پڑھیں

خدایا دکھا دے بہارِ مدینہ

عجب رنگ پر ہے بہارِ مدینہ کہ سب جنتیں ہیں نثارِ مدینہ مبارک رہے عندلیبو تمہیں گل ہمیں گل سے بہتر ہے خارِ مدینہ بنا شہ نشیں خسروِ دو جہاں کا بیاں کیا ہو عز و وقارِ مدینہ مری خاک یا رب نہ برباد جائے پسِ مرگ کر دے غبارِ مدینہ کبھی تو معاصی کے مزید پڑھیں

مجھے اپنی پناہ میں تو لے میرے مولا

تیری رحمتوں پہ ہے منحصر، میرے ہر عمل کی قبولیت

کرم کر دے مولارحم کردے مولا کے مجھ پہ تو اپنا کرم کر دے مولا جو بن باپ مولا جہاں میں ہیں پھرتے جو بن ماں کے راہوں میں پھرتے سسکتے کوئی ان کو بھی تھام لے میرے مولا کوئی ان کا بھی آسرا میرے مولا ہوں در در پہ مولا میں پھرتا بھٹکتا جہاں مزید پڑھیں

ہم کبھی شعر کہا کرتے تھے

بات پھولوں

بات پھولوں کی سنا کرتے تھے ہم کبھی شعر کہا کرتے تھے مشعلیں لے کے تمہارے غم کی ہم اندھیروں میں چلا کرتے تھے اب کہاں ایسی طبیعت والے چوٹ کھا کر جو دعا کرتے تھے ترکِ احساسِ محبت مشکل ہاں مگر اہل وفا کرتے تھے بکھری بکھری ہوئی زلفوں والے قافلے روک لیا کرتے مزید پڑھیں

ہمارے پرکھوں کو کیا خبر تھی

پیڑ لگانے والے

ہمارے پرکھوں کو کیا خبر تھی! کہ ان کی نسلیں اداس ہونگی ادھیڑ عمری میں مرنے والوں کو کیا پتہ تھا! کہ ان کے لوگوں کی زندگی میں، جوان عمری ناپید ہوگی سمے کو بہنے سے کام ہوگا بڑھاپا محو کلام ہوگا ہر ایک چہرے میں راز ہوگا حواس خمسہ کی بدحواسی، بس ایک وحشت مزید پڑھیں

اب کے سال کچھ ایسا کرنا

شکوہِ حالات

اب کے سال کچھ ایسا کرنا اپنے پچھلے بارہ ماہ کے دکھ سکھ کا اندازہ کرنا بسری یادیں تازہ کرنا۔۔ سادہ سا اک کاغذ لے کر پھر اس بیتے اک اک پل کا اپنے گزرے اک اک کل کا اک اک موڑ احاطہ کرنا سارے دوست اکٹھے کرنا ساری صبحیں حاضر رکھنا ساری شامیں پاس مزید پڑھیں