ہمارے لہجے میں یہ توازن

ہمارے لہجے میں یہ توازن

ہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صعوبت کے بعد آیا کئی مزاجوں کے دشت دیکھے، کئی رویوں کی خاک چھانی جو بات شرط وصال ٹھہری وہی ہے اب وجہ بد گمانی ادھر ہے اس بات پر خموشی ادھر ہے پہلی سے بے زبانی کسی ستارے سے کیا شکایت کہ رات سب کچھ بجھا ہوا تھا مزید پڑھیں