آلات ہیں اوزار ہیں افواج ہیں لیکن

آلات ہیں، اوزار ہیں، افواج ہیں لیکن

ہر شخص ترے شہر میں ہے سنگ بداماں جو پھول کرے ہم پہ نچھاور نہیں ملتا جو پھول بھی دے زخم بھی دے اور تبسم ہاں مجھ کو مگر ایسا ستمگر نہیں ملتا تم میں سے کسی نے اسے دیکھا ہو بولو ہم سے تو وہ خوابوں میں بھی آ کر نہیں ملتا سب حسن مزید پڑھیں